Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

انیس ابر

لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

انیس ابر

MORE BYانیس ابر

    لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

    جس طرح غم ہنسی سے لڑتے ہیں

    جانور جانور سے لڑتا ہے

    آدمی آدمی سے لڑتے ہیں

    موت کی آرزو میں دیوانے

    عمر بھر زندگی سے لڑتے ہیں

    جس سے ہے دوستی کا حکم ہمیں

    ہم بھی پاگل اسی سے لڑتے ہیں

    دوسروں سے کبھی نہیں لڑتے

    لوگ جو بھی خودی سے لڑتے ہیں

    یہ اندھیروں کے حکمراں سارے

    آج بھی روشنی سے لڑتے ہیں

    جو انا کے مریض ہوتے ہیں

    ہر نئے دن کسی سے لڑتے ہیں

    اور بھی لوگ جب ہیں بستی میں

    آپ کیوں کر ہمی سے لڑتے ہیں

    ان کو مزدور کہنا ٹھیک نہیں

    لوگ جو مفلسی سے لڑتے ہیں

    ابرؔ بیکار لوگ پوچھتے ہیں

    آپ بھی کیا کسی سے لڑتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے