لفظوں کا نیرنگ ہے میرے فن کے جادو سے
لفظوں کا نیرنگ ہے میرے فن کے جادو سے
اک اک رنگ الگ کر سکتا ہوں میں خوشبو سے
دونوں پریشاں دونوں بوجھل دونوں ہی گھنگھور
گہرا رشتہ ہے بادل کا تیرے گیسو سے
میری پیشانی پر جھلکی میرے لہو کی آگ
رات ڈھلے کچھ چاند سا اگنا اس کے پہلو سے
اچھی صورت کوئی اچانک سامنے جب آ جائے
اپنی ہی انگلی کٹ جاتی ہے اپنے چاقو سے
ہاتھ کو ہاتھ گھنی ظلمت میں جب نہ سمجھائی دیا
سمت ملی ہے اک آوارہ تنہا جگنو سے
رات گئے جب سو جاتا ہے پانی گہری نیند
نغموں کی لہریں اٹھتی ہیں چلتے چپو سے
رمزؔ اٹھے ہیں ہم بھی سنبھالے اپنا تیر کمان
ہم کو بھی وحشت کرنی ہے آج اک آہو سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.