Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظوں کے کاروبار میں پہچان ہو گئیں

عمران محمود مانی

لفظوں کے کاروبار میں پہچان ہو گئیں

عمران محمود مانی

MORE BYعمران محمود مانی

    لفظوں کے کاروبار میں پہچان ہو گئیں

    جان سخن سے آپ مری جان ہو گئیں

    شاید انہیں بھی گال کو چھونے کی لت لگی

    زلفیں حسین رخ پہ پریشان ہو گئیں

    مجھ کو یہ کہہ رہی ہیں ادھر سے نہیں گزر

    راہیں تمہارے شہر کی انجان ہو گئیں

    صورت تمہاری دل میں حفاظت کے ساتھ ہے

    یادوں کی ٹولیاں جو نگہبان ہو گئیں

    اس انتظار میں ہے نگاہوں کا حال یوں

    تکتے تمہاری راہ کو بے جان ہو گئیں

    ملنا نہیں ہے آپ نے مجھ کو یقین ہے

    پورا نہ ہو سکے جو وہ ارمان ہو گئیں

    اس زندگانی میں مرا رہبر ترا جمال

    جتنی بھی ٹھوکریں لگیں آسان ہو گئیں

    مدت ہوئی ہے آپ نے سینے رکھا نہ ہاتھ

    گلیاں یہ دل کی تب سے ہیں ویران ہو گئیں

    لکھا ہے میرے ہاتھ میں اب تم نہیں ہو ساتھ

    آئیں گی جو بھی گھڑیاں وہ نقصان ہو گئیں

    یہ تو ہمارے بیچ محبت کے راز تھے

    باتیں لکھی ہیں من کی تو دیوان ہو گئیں

    دھڑکے ہے دل میں نام ہمیشہ جناب کا

    دلبر کہاں ہیں آپ تو جانان ہو گئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے