Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظوں سے تصویر بناتے رہتے ہیں

نثار راہی

لفظوں سے تصویر بناتے رہتے ہیں

نثار راہی

MORE BYنثار راہی

    لفظوں سے تصویر بناتے رہتے ہیں

    جیسے تیسے جی بہلاتے رہتے ہیں

    قطرے میں دریا کا جب دیدار ہوا

    ہم دامن کے داغ دکھاتے رہتے ہیں

    ان سے شاید جنم جنم کا رشتہ ہے

    پیڑ پرندے ہمیں بلاتے رہتے ہیں

    جب سے چہرا دیکھا ان کی آنکھوں میں

    آئینے سے آنکھ چراتے رہتے ہیں

    بارش پنچھی خوشبو جھرنا پھول چراغ

    ہم کو کیا کیا یاد دلاتے رہتے ہیں

    ان کے دل میں خواہش کیوں ہو ساحل کی

    طوفانوں سے جو ٹکراتے رہتے ہیں

    جن سے پھل اور سایہ ملنا مشکل ہے

    ہم ایسے بھی پیڑ لگاتے رہتے ہیں

    نقش پا سے بچ کر چلتا ہوں اکثر

    یہ رستہ دشوار بناتے رہتے ہیں

    اک نہ اک دن جب بجھنا ہے سب کو نثارؔ

    کیوں آندھی سے لوگ ڈراتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے