Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگا کے دھڑکن میں آگ میری برنگ رقص شرر گیا وہ

اجے سحاب

لگا کے دھڑکن میں آگ میری برنگ رقص شرر گیا وہ

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    لگا کے دھڑکن میں آگ میری برنگ رقص شرر گیا وہ

    مجھے بنا کے سلگتا صحرا مرے جہاں سے گزر گیا وہ

    یوں نیند سے کیوں مجھے جگا کر چراغ امید پھر جلا کر

    ہوئی سحر تو اسے بجھا کر ہوا کے جیسا گزر گیا وہ

    وہ ریت پر اک نشان جیسا تھا موم کے اک مکان جیسا

    بڑا سنبھل کر چھوا تھا میں نے پہ ایک پل میں بکھر گیا وہ

    وہ ساتھ میرے تھا جیسے ہر پل وہ دیکھتا تھا مجھے مسلسل

    ذرا سا موسم بدل گیا تو چرا کے مجھ سے نظر گیا وہ

    وہ ایک بچھڑے سے میت جیسا وہ اک بھلائے سے گیت جیسا

    کوئی پرانی سی دھن جگا کر وجود و دل میں اتر گیا وہ

    وہ دوست سارے تھے چار پل کے جو چل دیئے ہم سفر بدل کے

    سحابؔ ناداں وہیں کھڑا ہے اسی ڈگر پر ٹھہر گیا وہ

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 674)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے