Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگائے بیٹھے ہیں مہندی جو میرے خوں سے پوروں میں

عاشق اکبرآبادی

لگائے بیٹھے ہیں مہندی جو میرے خوں سے پوروں میں

عاشق اکبرآبادی

MORE BYعاشق اکبرآبادی

    لگائے بیٹھے ہیں مہندی جو میرے خوں سے پوروں میں

    یہی تو رہزنوں میں ہیں یہی ہیں دل کے چوروں میں

    پڑے رہتے ہیں اکثر سوئے مشکیں روئے جاناں پر

    بہت دیکھا ہے ہم نے اتفاق ان کالے گوروں میں

    لگائی آگ ان کے حسن عالم سوز نے ہر سو

    جلانے چو لکھا بیٹھے ہیں یوں کورے سکوروں میں

    وفور صحبت اغیار سے کچھ ایسے کھل کھیلے

    نہ وہ جھیپیں ہزاروں میں نہ شرمائیں کروروں میں

    ہمیں کوئے بتاں سے دو قدم اٹھنے نہیں دیتی

    ہماری ناتوانی ان دنوں ہے ایسے زوروں میں

    اماں دیتا نہیں وہ چاہنے والوں کو مر کر بھی

    ہمارے نام کو ظالم نے پٹوایا ڈھنڈوروں میں

    مرے نالوں کا عاشقؔ رنگ اڑایا عندلیبوں نے

    خرام یار کی شہرت ہوئی سارے چکوروں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے