لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو
لگائیں آگ ہی دل میں کہ کچھ اجالا ہو
کسی بہانے تو اس گھر کا بول بالا ہو
نمود صبح کو کیسے کرے جہاں تسلیم
کوئی کرن ہو کہیں نام کو اجالا ہو
نہ تم ملے نہ یہ دنیائے غم ہی راس آئی
تم ہی بتاؤ کہ اس غم کا کیا ازالہ ہو
عجب عجب سی ہیں افواہیں گرم زنداں میں
عجب نہیں کہ اسی شب یہاں اجالا ہو
پھر اس کی بات کا کیسے یقین آ جائے
وہ جس کی بات کا انداز ہی نرالا ہو
کشاں کشاں ہی چلو یہ روش ہی بہتر ہے
کہیں نہ ذکر ہو اپنا نہ کچھ حوالہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.