لگے تھے غم تجھے کس عمر میں زمانے کے
لگے تھے غم تجھے کس عمر میں زمانے کے
وہی تو دن تھے ترے کھیلنے کے کھانے کے
نہ جانے خندہ لبی زہر خند کیسے ہوئی
وہی ہے تو وہی انداز دل دکھانے کے
چراغ جلتا ہوا دور ہی سے دیکھ لیا
رہے نہ ہم تری محفل میں آنے جانے کے
فلک کے پاس محبت کی اک کرن بھی نہیں
زمین کہتی ہے منہ کھول دے خزانے کے
ہے شہر شہر وہی جنگلوں کی ویرانی
ملے ہیں مجھ کو شب و روز کس زمانے کے
یہ قافلے یہ چمکتی ہوئی گزر گاہیں
ہیں اہتمام بہت دور تک نہ جانے کے
تلاش رزق میں ہم نے چمن تو چھوڑ دیا
مگر دلوں میں ہیں تنکے بھی آشیانے کے
- کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 983)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.