Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگتا ہے ہمیشہ سے اسی کام لگے ہیں

مسعود احمد

لگتا ہے ہمیشہ سے اسی کام لگے ہیں

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    لگتا ہے ہمیشہ سے اسی کام لگے ہیں

    یہ پیڑ مشقت پہ سر عام لگے ہیں

    دن رات مناسب نہیں مہنگائی کا رونا

    یوسف سے بہت سستے مرے دام لگے ہیں

    اس صبح کے ہونے میں ابھی رات پڑی ہے

    جس صبح کی کوشش میں سر شام لگے ہیں

    پھل-پھول درختوں پہ کھلا کرتے ہیں جیسے

    اس طرح مرے رنج کو آلام لگے ہیں

    اک بار مجھے پھر یہ صفائی نہیں دینی

    پہلے بھی کئی بار یہ الزام لگے ہیں

    کیا تیشۂ فرہاد ہے کیا دشت نوردی

    یہ پختہ ارادے تو سبھی خام لگے ہیں

    ہونٹوں پہ ابھی تک ہیں ترے ہونٹوں کی مہریں

    ہم ہیں کہ ہمیشہ سے ترے نام لگے ہیں

    یہ نامۂ اعمال ذرا دیر مؤخر

    تھک ہار کے کرنے ابھی آرام لگے ہیں

    کم ظرف سے مسعودؔ بھلائی کی توقع

    کیکر کے درختوں پہ کبھی آم لگے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے