لگتا ہے جیسے پیار میں شدت بدل گئی
لگتا ہے جیسے پیار میں شدت بدل گئی
پہلے تھی جیسی میری وہ حالت بدل گئی
جو روز کھل کے سب کو کھلاتا تھا رات دن
آئی خزاں تو اس کی بھی رنگت بدل گئی
بہنے لگا وہ بہتی ہواؤں کے ساتھ ساتھ
وہ بد نصیب جس کی محبت بدل گئی
ایسی چلی تھی ظلم کی آندھی ہر اک طرف
جو سامنے تھی سب کے حقیقت بدل گئی
حاکم کی مصلحت کا ذرا ساتھ کیا ملا
جو تھے شریف ان کی شرافت بدل گئی
وہ پہلے ہم کو خوب ستاتا تھا فون پر
بدلا وہ جب تو اس کی شکایت بدل گئی
وہ شہر جس میں رہتے تھے منہاجؔ ہم کبھی
چھوڑا جو ہم نے اس کی نزاکت بدل گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.