لگتا ہے مجھ کو جال سے آگے کی چیز ہے
لگتا ہے مجھ کو جال سے آگے کی چیز ہے
دنیا مرے خیال سے آگے کی چیز ہے
ہر شاہکار اس نے بنایا ہے اس طرح
دیکھو جسے کمال سے آگے کی چیز ہے
اس سے بچھڑ کے سوچا تھا ہوگا ملال بس
اس کا تو غم ملال سے آگے کی چیز ہے
روز ازل سے سامنے مفلس کے آج تک
روٹی ہر اک سوال سے آگے کی چیز ہے
میں کیا جواب دوں اسے اس کا ہر اک سوال
میرے لئے سوال سے آگے کی چیز ہے
کوئی کرے تو کیسے کرے گا موازنہ
ہر شخص ہی جمالؔ سے آگے کی چیز ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.