لگتا ہے تیری عقل ترے سر میں چھید ہے
لگتا ہے تیری عقل ترے سر میں چھید ہے
اڑتے ہوئے بھی کہہ رہا ہے پر میں چھید ہے
ہم لوگ مطمئن ہیں اور اس درجہ مطمئن
کمرے میں چھپ کے بیٹھے ہیں اور در میں چھید ہے
میرے معاملے میں ہے وہ شخص سنگ دل
اوروں کے واسطے اسی پتھر میں چھید ہے
لالچ میں آ کے نیکی سمندر میں ڈال دی
اور پھر پتا چلا کہ سمندر میں چھید ہے
اپنے زیاں پہ آپ اکیلے ہی روئیے
احمدؔ کے ہاں تو اپنے مقدر میں چھید ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.