Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی

یوسف جمال

لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی

یوسف جمال

MORE BYیوسف جمال

    لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی

    رنگتیں چہروں کی اس صورت اڑا دی جائیں گی

    خشک پیڑوں پر نئے موسم اگانے کے لیے

    زرد پتوں کی یہ تحریریں مٹا دی جائیں گی

    قحط نیندوں کا پڑے گا چاہتوں کے کھیت میں

    خواب کی فصلیں اگر ساری جلا دی جائے گی

    ان سرابوں میں مقید مجھ سے قیدی کے لیے

    کیا فصیلیں ریت کی اونچی اٹھا دی جائیں گی

    پھر سمندر کے مکانوں کا بھی لیں گے جائزہ

    سیڑھیاں پانی کی تہہ تک جب بنا دی جائیں گی

    کیا خبر تھی شک کی خاطر دوستی کے نام پر

    آج اپنی آستینیں بھی دکھا دی جائیں گی

    جائزہ جب میرے گھر کا لینے وہ آئے جمالؔ

    ٹوٹی پھوٹی ہانڈیاں بھی کھنکھنا دی جائیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے