Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لحد اور حشر میں یہ فرق کم پائے نہیں جاتے

قمر جلالوی

لحد اور حشر میں یہ فرق کم پائے نہیں جاتے

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    لحد اور حشر میں یہ فرق کم پائے نہیں جاتے

    یہاں دھوپ آ نہیں سکتی وہاں سائے نہیں جاتے

    کسی محفل میں بھی ایسے چلن پائے نہیں جاتے

    کہ بلوائے ہوئے مہمان اٹھوائے نہیں جاتے

    زمیں پر پاؤں رکھنے دے انہیں اے ناز یکتائی

    کہ اب نقش قدم ان کے کہیں پائے نہیں جاتے

    تجھے اے دیدۂ تر فکر کیوں ہے دل کے زخموں کی

    کہ بے شبنم کے بھی یہ پھول مرجھائے نہیں جاتے

    جنوں والوں کو کیا سمجھاؤ گے یہ وہ زمانہ ہے

    خرد والے خرد والوں سے سمجھائے نہیں جاتے

    وقار عشق یوں بھی شمع کی نظروں میں کچھ کم ہے

    پتنگے خود چلے آتے ہیں بلوائے نہیں جاتے

    فضیلت ہے یہ انساں کی وہاں تک جا پہنچتا ہے

    فرشتے کیا فرشتوں کے جہاں سائے نہیں جاتے

    بس اتنی بات پر چھینی گئی ہے رہبری ہم سے

    کہ ہم سے کارواں منزل پہ لٹوائے نہیں جاتے

    قمرؔ کی صبح فرقت پوچھئے سورج کی کرنوں سے

    ستارے تو گواہی کے لئے آئے نہیں جاتے

    مأخذ :
    • کتاب : Auj-Qamar (Pg. 88)
    • Author : Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
    • مطبع : Shaikh Shokat Ali And Sons (1952)
    • اشاعت : 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے