لہر نے جب بکھرتے وقت مڑ کے پل کو دیکھا تھا
لہر نے جب بکھرتے وقت مڑ کے پل کو دیکھا تھا
ندی کے بہتے پانی پر کسی کا نام لکھا تھا
اسی سوکھے شجر کے نیچے تیری راہ تکتا ہوں
بچھڑتے وقت تو جس سے لپٹ کے خوب رویا تھا
انوکھا شخص تھا اس سے ملایا ہاتھ جب میں نے
لگا جیسے کہ اس کی انگلیوں میں دل دھڑکتا تھا
گلی کے ایک گھر میں کانچ کی ایسی بھی کھڑکی تھی
صبح ہوتی تھی جس کے کھلنے پہ سورج نکلتا تھا
کسی کی بد دعا کا ہے اثر اب اڑ نہیں سکتا
نہیں تو یہ پرندہ آسماں سے بات کرتا تھا
سجائے اپنے پیروں پر مہاور شام بیٹھی تھی
تصور میں کسی کی یاد کا دن ڈھلنے والا تھا
پرانی میز کی کھولی درازیں تو ہنسی آئی
کسی کے پیار میں ہم نے چھپا کے کیا کیا رکھا تھا
اسے اس بات کا احساس اب بھی سالتا ہوگا
اگر میں چاہتا اس کو ہرا کر جیت سکتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.