لہر پہ بنتے بگڑتے حباب کی صورت
ہمیں جو نیند بھی آئی تو خواب کی صورت
یہیں پہ ایک مصور نے جان دے دی تھی
بنی نہ ریت پہ جب اس سے آب کی صورت
یہ ہاتھ لکھنے لگے عشق بے خیالی میں
بغور تجھ کو پڑھا جب کتاب کی صورت
سجائے پھرتے ہیں تمغے کی طرح سینہ پہ
یہ عشق جیتا ہے ہم نے خطاب کی صورت
یہ جن رگوں میں جنوں دوڑتا ہے خوں بن کر
انہیں نے باندھا ہے دل کو طناب کی صورت
ندی میں ڈوب رہے تشنہ دید نے دیکھا
ندی کے بیچ جزیرہ سراب کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.