لہجہ بدل کے تجھ سے نہ کی گفتگو کبھی
لہجہ بدل کے تجھ سے نہ کی گفتگو کبھی
لیکن یہ کیا کہ کھل نہ سکا مجھ پہ تو کبھی
بڑھتے ہیں تجربات بھی عمر رواں کے ساتھ
گھٹتا نہیں ہے دائرۂ جستجو کبھی
اب بے نیاز رسم جہاں ہو گیا ہوں میں
تھا آشنائے لذت جام و سبو کبھی
عہد بہار ہو کہ خزاں کا حصار ہو
ہوتا نہیں ہے بند در آرزو کبھی
جس نے مجھے شعور غم معتبر دیا
اخترؔ وہ شخص آ نہ سکا روبرو کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.