لہجے کو اپنے شہد کے جیسا بنا لیا
لہجے کو اپنے شہد کے جیسا بنا لیا
اس نے تمام شہر کو اپنا بنا لیا
وہ بھی کسی کے ساتھ اب اپنے سفر میں ہیں
ہم نے بھی ان کی یاد کو رستہ بنا لیا
بچوں کے آنسوؤں میں انا غرق ہو گئی
ہاتھوں کو ایک باپ نے کاسہ بنا لیا
اونچا مکان بیوی کے زیور یہ گاڑیاں
تم نے ضمیر بیچ کے کیا کیا بنا لیا
درکار شکل پیار کی آنکھوں کو تھی رتنؔ
کاغذ پے ہم نے ہند کا نقشا بنا لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.