لہر لہر آوارگیوں کے ساتھ رہا
بادل تھا اور جل پریوں کے ساتھ رہا
کون تھا میں یہ تو مجھ کو معلوم نہیں
پھولوں پتوں اور دیوں کے ساتھ رہا
ملنا اور بچھڑ جانا کسی رستے پر
اک یہی قصہ آدمیوں کے ساتھ رہا
وہ اک سورج صبح تلک مرے پہلو میں
اپنی سب ناراضگیوں کے ساتھ رہا
سب نے جانا بہت سبک بے حد شفاف
دریا تو آلودگیوں کے ساتھ رہا
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 20)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.