لہرا رہے ہیں شاخوں پہ پرچم بہار کے
لہرا رہے ہیں شاخوں پہ پرچم بہار کے
رکھے ہیں تتلیوں نے ابھی غم اتار کے
خوابوں کے پھول پلکوں کی دہلیز پر نہ رکھ
مرجھا نہ جائیں دھوپ میں موسم وقار کے
ہر پل ہیں زندگی کے تقاضے نئے نئے
لگنے لگے ہیں خود کو بھی اب ہم ادھار کے
بستی میں آج بھی مری چولھے نہیں جلے
زندہ ہے پھر بھی صبح شب غم گزار کے
گم ہو گیا ہے اجنبی چہروں میں اپنا پن
خاموش ہو گئے مجھے محرم پکار کے
زخموں کی خشک کیاریاں شاداب ہو گئیں
کتنے کرم ہیں مجھ پہ مرے غم گسار کے
بے چینی بے قراری ہمیں راس آ گئی
لمحے تھے زندگی میں بہت کم قرار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.