لہو آنکھوں میں روشن ہے یہ منظر دیکھنا اب کے
لہو آنکھوں میں روشن ہے یہ منظر دیکھنا اب کے
دیار غم میں کیا گزری ہے ہم پر دیکھنا اب کے
اندھیرا ہے وہی لیکن روایت وہ نہیں باقی
چراغوں کی جگہ ہاتھوں میں خنجر دیکھنا اب کے
سلگتے گھر کی چنگاری بھی بدلہ لینے والی ہے
یہ منظر دیکھنا لیکن سنبھل کر دیکھنا اب کے
شکست و فتح کی تاریخ لکھی جائے گی یوں بھی
تہی دستی سے ہوگا معرکہ سر دیکھنا اب کے
شناسائی کے سائے بڑھ گئے صحن رفاقت میں
ہماری پشت میں پیوست خنجر دیکھنا اب کے
زمیں کو پھر لہو بخشا گیا ہے بے گناہوں کا
ستم کے ہر شجر کو پھر ثمر ور دیکھنا اب کے
سکوت شب میں آنکھیں بند ہوں گی جب دریچوں کی
کوئی سایہ نظر آئے گا در در دیکھنا اب کے
چھلکنے والی ہے یہ چشم ویراں ایک دن راہیؔ
سلگتے دشت میں کوئی سمندر دیکھنا اب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.