Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو بہ رنگ دگر حسن لالہ زار میں ہے

ظفر محمود ظفر

لہو بہ رنگ دگر حسن لالہ زار میں ہے

ظفر محمود ظفر

MORE BYظفر محمود ظفر

    لہو بہ رنگ دگر حسن لالہ زار میں ہے

    یہ دکھ خزاں میں کہاں تھا جو اب بہار میں ہے

    جو خشک ہونے لگا ہے تو تازہ کر دے گا

    کہ زخم زخم مرا سب نگاہ یار میں ہے

    میں بھول کر بھی نہیں بھول پا رہا ہوں جسے

    وہ ایک نام جو اب بھی دل فگار میں ہے

    ڈھلے گا شام کو سورج تو حال پوچھوں گا

    ابھی زمانہ ہے اس کا وہ اقتدار میں ہے

    دلوں میں زندہ ہے گر جذبۂ براہیمی

    نہ خوف کر کہ تو نمرود جیسی نار میں ہے

    زمین کھود کے کتبہ وہ لکھ رہا ہے کہ اب

    نیا سا کوئی سفر اور انتظار میں ہے

    مقدروں کو ستاروں میں قید کر کے نہ رکھ

    بھلا برا تو ترے دست اختیار میں ہے

    اب آسماں کی بلندی کو انگلیاں نہ دکھا

    تجھے خبر ہے زمیں اس کے ہی حصار میں ہے

    خلوص دل سے پکارو تو وہ سنے گا ضرور

    غرور میں کہاں بخشش جو انکسار میں ہے

    یہ شاعری کا ہنر تو نے ہی تو بخشا ہے

    سخنوری یہ کہاں میرے اختیار میں ہے

    وہ دل ہی کیا کہ ظفرؔ جو غموں سے عاری ہو

    کہاں وہ لطف جو سوز دل فگار میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : خموش لب (Pg. 67)
    • Author : ظفر محمود
    • مطبع : عرشیہ پبلی کیشنز دہلی۔95 (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے