Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو فشاں ہیں ورق اور دل تپیدہ ہیں

مسرت جبیں زیبا

لہو فشاں ہیں ورق اور دل تپیدہ ہیں

مسرت جبیں زیبا

MORE BYمسرت جبیں زیبا

    لہو فشاں ہیں ورق اور دل تپیدہ ہیں

    ادیب شہر کے اب بھی قلم بریدہ ہیں

    نہ اذن آہ و فغاں ہے کہ نوحۂ ہستی

    کسے سنائیں جو الفاظ خوں چکیدہ ہیں

    کبھی زبانیں نکل آئیں خارزاروں کی

    شجر چمن کے خموشی سے سر خمیدہ ہیں

    نہیں معاف میرے گھر میں جرم حق گوئی

    سنبھل کے دیکھ شہر میں جو سر کشیدہ ہیں

    بس اتنا سوچ کے خود کو سنبھال لیتے ہیں

    جہاں میں ہم سے بھی بڑھ کر ستم رسیدہ ہیں

    تمہارے ملنے سے پہلے نہ تھا کوئی مذہب

    بچھڑ کے تم سے مگر آج با عقیدہ ہیں

    ہمارے واسطے دامان دوستاں تنگ ہے

    ہمیں سلام کرو ہم وفا گزیدہ ہیں

    ابھی تو غم کے شجر پہ کھلی ہیں کچھ کلیاں

    ابھی تو پلکوں پہ کچھ تارے نو دمیدہ ہیں

    یہ کیسا دور ہے زیباؔ کہ اشک تک چپ ہیں

    سجا لبوں پہ تبسم ہے دل کبیدہ ہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے