لہو کا رنگ لیے ابر آسمان میں ہے
لہو کا رنگ لیے ابر آسمان میں ہے
برستا خون ہر اک سمت اس جہان میں ہے
کھرچتا مانگ کا سیندور ہے جو شخص یہاں
اسی کو دیکھیے سرکار کی امان میں ہے
کبھی تو ہوگا تمہارا بھی خاتمہ ظالم
فضا میں گھول کے تو زہر کس گمان میں ہے
خدا کو بانٹتے جب تک رہیں گے لوگ یہاں
مٹے گا فاصلہ کیسے جو درمیان میں ہے
بنا زمانہ ہے دشمن مرا قدم بہ قدم
نہ جانے کون سا کانٹا مری زبان میں ہے
سمجھ میں آئے گی اقبالؔ کیا زبان تری
ابھی تو قوم کا طائر کسی اڑان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.