Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو کے عکس میں مجھ کو شمار کرتا تھا

نسیم اجمل

لہو کے عکس میں مجھ کو شمار کرتا تھا

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    لہو کے عکس میں مجھ کو شمار کرتا تھا

    وہ شاخ شاخ عجب انتشار کرتا تھا

    ڈھکیل دیتا تھا خوابوں کے اک جزیرے میں

    دعا بھی میرے لئے بار بار کرتا تھا

    نظر پہ میری بچھاتا تھا صبح منظر گیر

    قدم پہ میرے شب تار تار کرتا تھا

    طلوع صبح سے پہلے وہ ڈوبتا تھا مگر

    غروب شام سے دل بے قرار کرتا تھا

    جو ایک شخص اکیلا گزر گیا مجھ سے

    بتاؤں کیسے کہ وہ کتنا پیار کرتا تھا

    سرائے جاں میں سجاتا تھا شام شام کے رنگ

    کچھ اس طرح سے مجھے بے شمار کرتا تھا

    کبھی کبھار جو ملتا بھی تھا اندھیروں میں

    تو روشنی کا بدن اختیار کرتا تھا

    یہ فائدہ تو رہا اس بدن میں رہنے کا

    وہ مجھ پہ لطف نظر بار بار کرتا تھا

    برہنہ کر کے مرے سامنے مرا سایہ

    ظہور ذات کا بس انتظار کرتا تھا

    خموش رہتا تھا پہروں ہمارے دھیان میں وہ

    اور آندھیوں میں سخن بار بار کرتا تھا

    دکھا سکا نہ کوئی کھیل برگ خشک میں وہ

    جو شاخ سبز میں لیل و نہار کرتا تھا

    وہ دور دور دکھاتا تھا رقص شعلۂ جاں

    بڑھوں جو آگے تو مجھ سے فرار کرتا تھا

    اٹھا کے پھینکتا مجھ کو وہی خلاؤں میں

    جو گرد بن کے مجھے شہسوار کرتا تھا

    میں واقعہ ہوں اسی ذوق کم نصیب کا جو

    بلائے جاں تھا مگر جاں نثار کرتا تھا

    یہیں کہیں پہ وہ چنتا تھا پھول یادوں کے

    یہیں کہیں پہ مرا انتظار کرتا تھا

    کبھی کبھی وہ اترتا تھا میرے لہجے میں

    کبھی کبھی تو بہت بے قرار کرتا تھا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے