Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو کی آگ میں دل کا سمندر ڈوب جائے گا

ناصرہ زبیری

لہو کی آگ میں دل کا سمندر ڈوب جائے گا

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    لہو کی آگ میں دل کا سمندر ڈوب جائے گا

    بدن کے راز اپنے ساتھ لے کر ڈوب جائے گا

    اڑے گا بادباں بن کر محبت سے بھرا یہ دل

    طلب سے ہو گیا خالی تو پتھر ڈوب جائے گا

    یہ دل سیراب ہلکی بارشوں میں ہو تو ہو ورنہ

    اچانک لہر میں بنجر کا بنجر ڈوب جائے گا

    تماشا دیکھنے والوں کو کیا معلوم آخر میں

    برستے قہقہوں کے بعد جوکر ڈوب جائے گا

    کرے گا ٹوٹ کے جو کائناتی رقص گردش میں

    خود اپنی موج میں من کا قلندر ڈوب جائے گا

    بھلے تیراک ہو کیسا اسے تھکنا تو ہے آخر

    گزرتے وقت کی تہہ میں سکندر ڈوب جائے گا

    گماں اس کو ہے میرا ہی مکاں کچا ہے بستی میں

    یقیں مجھ کو مرے ہمسایہ کا گھر ڈوب جائے گا

    ابھی پانی سے باہر ہے ذرا سی ڈوبتی کشتی

    فقط دو چار لمحوں میں یہ منظر ڈوب جائے گا

    ہمارے واسطے کھولی گئی ہے راہ پانی میں

    ہمارے بعد آئے گا جو لشکر ڈوب جائے گا

    سفر میں ہے تو بہتے پانیوں کی موج کا ساتھی

    کنارے پر پہنچ کے دل کا لنگر ڈوب جائے گا

    ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے ابھرے نقوش صبح

    ہمارے سامنے سورج کا پیکر ڈوب جائے گا

    ہمیں لے جائے گا ٹوٹا ہوا تختہ کنارے پر

    مگر سامان سب کشتی کے اندر ڈوب جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے