لہو کی بات کریں اور چمن کی بات کریں
لہو کی بات کریں اور چمن کی بات کریں
کچھ اپنی بات کریں کچھ وطن کی بات کریں
کہیں نہ تیغ زنی ہو کہیں نہ خون بہے
جو مل کے ہم کبھی گنگ و جمن کی بات کریں
وہ گفتگو ہو گلوں کی کہ ہو چمن کا خیال
تو سب سے پہلے ہم اس کے بدن کی بات کریں
جھلس رہا ہے جو نفرت کی آگ میں گلشن
تو کیوں نہ بلبلیں رنج و محن کی بات کریں
جہاں کے عیش و طرب کو دوام ہے حاصل
ثناؔ سے کہئے اسی انجمن کی بات کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.