Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو کی دھار سے جذبوں کی طغیانی سے نکلوں گا

محمد شکیل اختر

لہو کی دھار سے جذبوں کی طغیانی سے نکلوں گا

محمد شکیل اختر

MORE BYمحمد شکیل اختر

    لہو کی دھار سے جذبوں کی طغیانی سے نکلوں گا

    میں سجدہ بن کے اک دن تیری پیشانی سے نکلوں گا

    تری آنکھوں سے ہونٹوں کا سفر ممنوع ہے تو پھر

    سمندر بن کے تیری آنکھوں کے پانی سے نکلوں گا

    چمک آئی ہے آنکھوں میں مسلسل رت جگے پا کر

    میں سورج بن کے فرقت کی فراوانی سے نکلوں گا

    اگر الجھوں گا لہجے سے ترے ہو جاؤں گا پسپا

    میں اپنے ضبط کی حد سے پریشانی سے نکلوں گا

    محبت کی شعاعوں سے بکھر کر رہ گئی ہستی

    میں کیسے حسرتوں کی اب نگہبانی سے نکلوں گا

    بسایا ہے مقدر نے مجھے تیری لکیروں میں

    اگر نکلا تو میں اپنی ہی نادانی سے نکلوں گا

    مری ہستی مٹا دینا نہیں ممکن ہے کوزہ گر

    اگر مٹی میں گوندھے گا تو میں پانی سے نکلوں گا

    میں خود اپنی مصیبت آپ بن کے آیا ہوں اخترؔ

    فنا ہو کر ہی اب میں سوز لافانی سے نکلوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے