لہو کو پالتے پھرتے ہیں ہم حنا کی طرح
لہو کو پالتے پھرتے ہیں ہم حنا کی طرح
بدل گئے ہیں مضامیں تری وفا کی طرح
ہم اعتبار وفا کا گماں کریں بھی تو کیا
وہ آج صورت گل ہیں تو کل صبا کی طرح
اسے تو سنگ رعونت نے کر دیا گھائل
میں ٹوٹ ٹوٹ گیا شیشۂ انا کی طرح
جھٹک کے لے گیا بھیگی رتوں کے امکانات
نکل گیا مرے صحرا سے پھر ہوا کی طرح
کبھی کھلے بھی در مستجاب چارہ گراں
بہت دنوں سے تہی دست ہوں دعا کی طرح
عصا چھنا ہے تو کاسہ بھی لے اڑا کوئی
نوا نوا ہوں سر شہر جاں گدا کی طرح
لگی ہے شہر میں اک بھیڑ مرنے والوں کی
یہ کس نے ڈالی ہے مقتل میں خوں بہا کی طرح
کہیں تو اس کے مراسم میں جھول تھا طارق
وگرنہ ہم سے نہ ملتا وہ آشنا کی طرح
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 584)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.