Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو میں ڈوب کے نکلی حکایتیں چپ ہیں

اظہر غوری ندوی

لہو میں ڈوب کے نکلی حکایتیں چپ ہیں

اظہر غوری ندوی

MORE BYاظہر غوری ندوی

    لہو میں ڈوب کے نکلی حکایتیں چپ ہیں

    معاملہ ہے ہمارا عدالتیں چپ ہیں

    یہی ہے وقت کا دستور آج کل شاید

    تمام شہر جلا اور شہادتیں چپ ہیں

    یہ کس کا غمزۂ خوں ریز ہے کہ محفل میں

    کسی میں دم نہیں سب کی جسارتیں چپ ہیں

    نہ ہوگا کچھ بھی تو حاصل سوا شماتت کے

    یہ سوچ سوچ کے اپنی جراحتیں چپ ہیں

    نہ چارہ گر ہے کوئی اب نہ غم گسار کوئی

    تمام صدق و صفا کی روایتیں چپ ہیں

    یہ بستیاں نہیں اب مخبروں کے مرکز ہیں

    تو کیا عجب ہے عزیزو رفاقتیں چپ ہیں

    کلائیوں کو مروڑے گا کون ظالم کی

    کہ انقلاب ہے خفتہ بغاوتیں چپ ہیں

    ہوا یہ کیا مرے یاران تیز گام کے ساتھ

    عتاب مہر بہ لب ہے شرارتیں چپ ہیں

    مرے سوا نہیں موضوع گفتگو اب بھی

    یہ اور بات کہ اب وہ عنایتیں چپ ہیں

    یہ کس گمان میں بیٹھے ہو تم میاں اظہرؔ

    یہ دور وہ ہے کہ جس میں کرامتیں چپ ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے