Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو میں ڈوبا ہوا چاند بے لحاف بھی ہو

شکیل اعظمی

لہو میں ڈوبا ہوا چاند بے لحاف بھی ہو

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    لہو میں ڈوبا ہوا چاند بے لحاف بھی ہو

    بدن میں رینگتے سائے کا انکشاف بھی ہو

    یہ بند آنکھوں میں سپنے کہاں سے آتے ہیں

    ردائے نیند میں شاید کوئی شگاف بھی ہو

    کبھی کبھار کوئی رت ہو بھیگنے والی

    کبھی کبھار یہ چہرے کی گرد صاف بھی ہو

    ملا ہے زخم تو اس زخم کے بھرم کے لیے

    مرے لبوں پہ تبسم کا اک غلاف بھی ہو

    میں اپنے آپ میں بیدار رہنا چاہتا ہوں

    کبھی کبھی کوئی سازش مرے خلاف بھی ہو

    مرے رفیق تکلف کے دائرے سے نکل

    کہ اتفاق میں تھوڑا سا اختلاف بھی ہو

    یہ کیا کہ میری ہر اک بات مستند ہو جائے

    مزہ تو جب ہے کہ لوگوں کو انحراف بھی ہو

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 53)
    • Author :شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے