لہو میں سادھ ست کو بھر رہا ہوں
لہو میں سادھ ست کو بھر رہا ہوں
کوئی حجرہ چراغاں کر رہا ہوں
جھٹک کر دل سے سارے لوبھ لالچ
یہاں بن باس میں بہتر رہا ہوں
عذاب آخرت کی بات آگے
عتاب زندگی سے ڈر رہا ہوں
مری پہچان میرا گیان ہجرت
سدا اوسان میں بے گھر رہا ہوں
کوئی دیکھے نہ آ کر داغ حسرت
بدن پر اوڑھ کر چادر رہا ہوں
ملوث تھا میں ہر بے رہ روی میں
مگر الزام تجھ پر دھر رہا ہوں
تڑپتے تن کو مٹی پر گرا کر
سر صحرا بریدہ سر رہا ہوں
درکتے رنگ بادل خواب خوشبو
سمے کی سج سے بہرہ ور رہا ہوں
ڈرا ہوں تیرے خوف بے بہا سے
مصلے پر سر محشر رہا ہوں
تری بے اعتنائی سے گلا کیا
میں اپنے آپ پر دوبھر رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.