لہو نے بھگوئے مہاجر پرندے
قطاروں میں روئے مہاجر پرندے
زمیں ہو گئی تنگ تیری خدایا
ہواؤں میں سوئے مہاجر پرندے
شکاری پرندوں کو کاٹے ہے ایسے
کہ ہوں جیسے بوئے مہاجر پرندے
خدایا خبر خیر کی آئے جلدی
ابھی تک ہیں کھوئے مہاجر پرندے
بہت یاد کرتے ہیں اہل چمن کو
وطن سے پروئے مہاجر پرندے
جو غربت کی گولی سے مارے گئے تھے
وہ لالچ نے ڈھوئے مہاجر پرندے
جو تھے بن پروں کے ظفرؔ اڑ نہ پائے
سمندر ڈبوئے مہاجر پرندے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.