لیلیٰ کا اگر مجھ کو کردار ملا ہوتا
لیلیٰ کا اگر مجھ کو کردار ملا ہوتا
مجنوں سا کہانی کو آدھار ملا ہوتا
صحرا میں نکل جاتا دریا بھی سرابوں سے
گر کلپنا کو میری آکار ملا ہوتا
پل بھر کی محبت میں جاں تک بھی میں دے دیتی
افسوس نہیں ہوتا گر پیار ملا ہوتا
ہوتی نہ مہابھارت یا کوئی بغاوت پھر
حق دار کو جو اس کا ادھیکار ملا ہوتا
عیاش امیروں کے لڑکے نہ بگڑتے گر
عورت کو نہ پھر کوئی بازار ملا ہوتا
بھوکے نہ بھٹکتے پھر دن رات پرندے یہ
جو ان کو شجر کوئی پھل دار ملا ہوتا
میں نورجہاں ہوتی اس دور کی اے سیماؔ
گر مجھ کو جہانگیری دربار ملا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.