لیلیٰ نہیں تو منظر محمل نہیں رہا
لیلیٰ نہیں تو منظر محمل نہیں رہا
مجنوں بھی آج عشق کے قابل نہیں رہا
دل کو کسی کے باندھنے قابل نہیں رہا
دم خم وہ تجھ میں کاکل قاتل نہیں رہا
اے جان جاں یوںہی ترا چہرہ سجا رہے
رونق ہی رخ کی جائے گی جو تل نہیں رہا
شیطان آج چین سے بیٹھا ہے اپنے گھر
انسان کس گناہ کا عامل نہیں رہا
سینے میں آدمی کے پئے نظم زندگی
اک لوتھڑا ہے لحم کا اب دل نہیں رہا
ابرارؔ کس سے کس کی شکایت کرے گا تو
عادل بھی تیرا آج تو عادل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.