لکھنؤ شہر میں سب کچھ ہے دل آویز یہاں
لکھنؤ شہر میں سب کچھ ہے دل آویز یہاں
فکر ہرشتؔ کی ہوئی اور بھی زرخیز یہاں
ان کی تکمیل نہ ہو پائی الگ بات مگر
کس کی آنکھیں نہ ہوئیں خواب سے لبریز یہاں
اس نے تخلیق سخن کے لیے بخشا ہے قلم
ہم بھی کرتے نہیں تنقید سے پرہیز یہاں
شعر کہنا بھی تو مشکل ہے ترے ہجر کے بعد
پن کہیں بکس کہیں لیمپ کہیں میز یہاں
وحشتیں ناچ رہی ہیں یہاں چاروں جانب
شہر کا شہر ہی لگتا ہے جنوں خیز یہاں
ہم سے سنبھلیں گے نہیں آپ کی تعریف کے پل
اور چلتی ہیں ہوائیں بھی بہت تیز یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.