Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لخت جگر کو کیونکر مژگان تر سنبھالے

حیدر علی آتش

لخت جگر کو کیونکر مژگان تر سنبھالے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    لخت جگر کو کیونکر مژگان تر سنبھالے

    یہ شاخ وہ نہیں جو بار ثمر سنبھالے

    دیوانہ ہو کے کوئی پھاڑا کرے گریباں

    ممکن نہیں کہ دامن وہ بے خبر سنبھالے

    تلوار کھینچ کر وہ خوں خوار ہے یہ کہتا

    منہ پر جو کھاتے ڈرتا ہو وہ سپر سنبھالے

    تکیے میں آدمی کو لازم کفن ہے رکھنا

    بیٹھا رہے مسافر رخت سفر سنبھالے

    یک دم نہ نبھنے دیتی ان کی تنک مزاجی

    رکھتے نہ ہم طبیعت اپنی اگر سنبھالے

    وہ نخل خشک ہوں میں اس گلشن جہاں میں

    پھرتا ہے باغباں بھی مجھ پر تبر سنبھالے

    ہر گام پر خوشی سے وارفتگی سی ہوگی

    لانا جواب خط کو اے نامہ بر سنبھالے

    یا پھر کتر پر اس کے صیاد یا چھری پھیر

    بے بال و پر نے تیرے پھر بال و پر سنبھالے

    درد فراق آتشؔ تڑپا رہا ہے ہم کو

    اک ہاتھ دل سنبھالے ہے اک جگر سنبھالے

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    لخت جگر کو کیونکر مژگان تر سنبھالے فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے