لمحہ لمحہ پگھل رہا ہوں میں
لمحہ لمحہ پگھل رہا ہوں میں
شمع کی طرح جل رہا ہوں میں
اپنا چہرہ بدل نہیں پایا
آئنہ پھر بدل رہا ہوں میں
آپ کا کیوں اداس ہے چہرہ
گر پڑا تھا سنبھل رہا ہوں میں
مجھ سے روشن ہیں راستے سارے
آندھیوں تم کو کھل رہا ہوں میں
آ رہی ہے صدائے زندہ باد
صرف کروٹ بدل رہا ہوں میں
جس کو صدیاں بھلا نہ پائیں گی
ایک ایسا بھی پل رہا ہوں میں
اپنے اجداد کی وراثت کو
اپنے پیروں کچل رہا ہوں میں
یہ محبت خلوص ہمدردی
سب کے معنی بدل رہا ہوں میں
ہر طرف نور سا برستا ہے
میکدے سے نکل رہا ہوں میں
مستؔ روشن ہے شاہراہ حیات
جاں نثار غزل رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.