Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحہ لمحہ وسعت کون و مکاں کی سیر کی

دلاور علی آزر

لمحہ لمحہ وسعت کون و مکاں کی سیر کی

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    لمحہ لمحہ وسعت کون و مکاں کی سیر کی

    آ گیا سو خوب میں نے خاکداں کی سیر کی

    ایک لمحے کے لیے تنہا نہیں ہونے دیا

    خود کو اپنے ساتھ رکھا جس جہاں کی سیر کی

    تجھ سے مل کر آج اندازہ ہوا ہے زندگی

    پہلے جتنی کی وہ گویا رائیگاں کی سیر کی

    نیند سے جاگے ہیں کوئی خواب بھی دیکھا ہے کیا

    دیکھا ہے تو بولئے شب بھر کہاں کی سیر کی

    تھک گیا تھا میں بدن میں رہتے رہتے ایک دن

    بھاگ نکلا اور جا کر آسماں کی سیر کی

    یاد ہے اک ایک گوشہ نقش ہے دل پر ہنوز

    سیر تو وہ ہے جو شہر دلبراں کی سیر کی

    پھول حیرت سے ہمیں دیکھا کیے وقت وصال

    گل بدن کے ساتھ آذرؔ گلستاں کی سیر کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے