لمحات زندگی میں کچھ ایسے بھی آئے ہیں
لمحات زندگی میں کچھ ایسے بھی آئے ہیں
دل پر پڑی ہے چوٹ تو ہم مسکرائے ہیں
یوں ہم نے گلستاں سے اندھیرے مٹائے ہیں
بجھتے ہوئے چراغ لہو سے جلائے ہیں
کچھ غم نہیں جو پھیلی ہے ہر سو غموں کی دھوپ
سر پر ہمارے آپ کی زلفوں کے سائے ہیں
ہوں منتظر وہ آئیں تو ان پر کروں نثار
پلکوں پہ میں نے چند ستارے سجائے ہیں
دور خزاں بھی دل سے فراموش ہو گیا
اب کے برس بہار نے وہ گل کھلائے ہیں
ان کا مقام کم نہیں لات و منات سے
لوگوں نے خواہشات کے جو بت بنائے ہیں
سب کے دلوں میں آتش نفرت ہے شعلہ زن
دانشؔ ہم آج کون سی بستی میں آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.