Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحات زندگی میں کچھ ایسے بھی آئے ہیں

دانش فراہی

لمحات زندگی میں کچھ ایسے بھی آئے ہیں

دانش فراہی

MORE BYدانش فراہی

    لمحات زندگی میں کچھ ایسے بھی آئے ہیں

    دل پر پڑی ہے چوٹ تو ہم مسکرائے ہیں

    یوں ہم نے گلستاں سے اندھیرے مٹائے ہیں

    بجھتے ہوئے چراغ لہو سے جلائے ہیں

    کچھ غم نہیں جو پھیلی ہے ہر سو غموں کی دھوپ

    سر پر ہمارے آپ کی زلفوں کے سائے ہیں

    ہوں منتظر وہ آئیں تو ان پر کروں نثار

    پلکوں پہ میں نے چند ستارے سجائے ہیں

    دور خزاں بھی دل سے فراموش ہو گیا

    اب کے برس بہار نے وہ گل کھلائے ہیں

    ان کا مقام کم نہیں لات و منات سے

    لوگوں نے خواہشات کے جو بت بنائے ہیں

    سب کے دلوں میں آتش نفرت ہے شعلہ زن

    دانشؔ ہم آج کون سی بستی میں آئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے