Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحے لمحے کی ہر اک رد و بدل کا مرثیہ

شاہد جمال

لمحے لمحے کی ہر اک رد و بدل کا مرثیہ

شاہد جمال

MORE BYشاہد جمال

    لمحے لمحے کی ہر اک رد و بدل کا مرثیہ

    کیا ہمیں کہنا پڑے گا اب غزل کا مرثیہ

    ہائے یہ کیسی صدی میں کہہ رہے ہیں ہم غزل

    جو صدی پڑھتی ہے خود اک ایک پل کا مرثیہ

    کل جو دنیا میں ہوئے ہم جیسے کچھ حساس لوگ

    آج کے اشعار کہلائیں گے کل کا مرثیہ

    جو بھی زد میں آیا وہ آنسو بہائے گا فقط

    مسئلے بن جائیں گے جب اپنے حل کا مرثیہ

    کاش یہ بھی سوچتے پتھر اٹھانے والے ہاتھ

    لکھتے لکھتے تھک نہ جائیں پیڑ پھل کا مرثیہ

    اے خدا ہم کو تو ایسے ہر عمل سے باز رکھ

    عمر بھر پڑھوائے جو رد عمل کا مرثیہ

    آج تک بھولے نہ ہم شاہدؔ تو بھولیں گے بھی کیا

    تا قیامت صبر کے نعم البدل کا مرثیہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے