لمحوں کے اشارے میں جفا دیکھ کے چپ ہے
دلچسپ معلومات
’’تحریر‘‘ (جون2009)
لمحوں کے اشارے میں جفا دیکھ کے چپ ہے
کس واسطے ہر غم کو خدا دیکھ کے چپ ہے
بادل کی ریاست میں سسکتا سا اجالا
شب تاب کی معصوم ضیا دیکھ کے چپ ہے
دہشت کے حوالے سے پریشان کبھی تھا
ہر شاخ میں اب پھول کھلا دیکھ کے چپ ہے
سرسبز لبادے میں سجائے تھا جو سپنا
چہرے کا ابھی رنگ اڑا دیکھ کے چپ ہے
دل شاد مناظر کے احاطے میں زمانہ
مایوس تصور کو کھڑا دیکھ کے چپ ہے
دستک کبھی طوفان کی پرجوش تھی جعفرؔ
بکھری ہوئی خوشبو کی ردا دیکھ کے چپ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.