لمحوں کے پرندے ہیں لئے چونچ میں کنکر
لمحوں کے پرندے ہیں لئے چونچ میں کنکر
سہما سا ڈرا سا ہے کھڑا زیست کا لشکر
اک پھول لب دریا جو ڈالی سے گرا تھا
پانی میں گیا جانئے کس سمت وہ بہہ کر
چبھتا ہے ہر اک لمحہ جو اک خار کی صورت
آنکھوں سے مری چھین لے اب کوئی وہ منظر
سچ یہ بھی کہ دشوار ہے رستہ ترے گھر کا
سچ یہ بھی کہ رستے میں ہے دریا نہ سمندر
تلوار لئے لوگ مرے گھر میں کھڑے تھے
مٹی کا صباؔ فرش پہ ٹوٹا تھا کبوتر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.