لرز اٹھا تھا ہونٹوں پر کوئی اقرار تقریباً
لرز اٹھا تھا ہونٹوں پر کوئی اقرار تقریباً
نگاہیں کر چکی تھیں عشق کا اظہار تقریباً
اسے ذہنی تلاطم سے گزر کر دل تک آنا تھا
اور اس نے کر لیا تھا آدھا دریا پار تقریباً
ہمارے درمیاں پھر آ گئے بھولے ہوئے ماضی
وگرنہ گر چکی تھی بیچ کی دیوار تقریباً
کبھی ہفتوں مہینوں میں ذرا کچھ بات ہو تو ہو
وگرنہ کھو چکی ہے لذت گفتار تقریباً
ابھی پچھلے دنوں تک مطمئن تھا دل کہ تم تو ہو
مگر اب ختم ہیں تسکین کے آثار تقریباً
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.