لرزتا رہتا ہوں کر دے نہ پاش پاش مجھے
لرزتا رہتا ہوں کر دے نہ پاش پاش مجھے
تراشتا ہے عجب طور بت تراش مجھے
کہیں تلاش کا حاصل ترا بدن ہی نہ ہو
نئے جزیرۂ دنیا کی ہے تلاش مجھے
کسی کے حسن نے بخشی ہے مجھ کو بینائی
کسی کے لمس نے بخشا ہے ارتعاش مجھے
اگر میں ہار چکا ہوں مجھے یقین دلا
شکست ہی نہیں لگتی شکست فاش مجھے
کوئی تمنا تڑپتی ہے میرے سینے میں
سنائی دیتی ہے آواز دل خراش مجھے
میں اپنے آپ میں ہر روز قتل ہوتا ہوں
مرے مکان سے ملتی ہے روز لاش مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.