لرزتی رات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
لرزتی رات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
ابھی تو بات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
یہ مانا صبح سے پہلے بکھرنا ہے تصور کو
اجل کی مات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
ابھی تو میں نے خنجر کا کیا اک راز ہے افشا
لہو کی ذات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
تری راہوں کے بخشے آبلے پھوٹے نہیں اب تک
ابھی سوغات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
میں اب بھی تیری پلکوں پر وہی ٹھہرا سا آنسو ہوں
مری برسات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
جنون دل کی وادی سے سکون دل کی سرحد تک
ابھی سکرات باقی ہے ابھی تم ساتھ مت چھوڑو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.