Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لطیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے

شکیل بدایونی

لطیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    لطیف پردوں سے تھے نمایاں مکیں کے جلوے مکاں سے پہلے

    محبت آئینہ ہو چکی تھی وجود بزم جہاں سے پہلے

    نہ وہ مرے دل سے با خبر تھے نہ ان کو احساس آرزو تھا

    مگر نظام وفا تھا قائم کشود راز نہاں سے پہلے

    ہر ایک عنوان درد فرقت ہے ابتدا شرح مدعا کی

    کوئی بتائے کہ یہ فسانہ سنائیں ان کو کہاں سے پہلے

    مسرتیں رازدار غم تھیں مسرتوں میں الم تھا پنہاں

    جبھی تو صحن چمن میں شاید بہار آئی خزاں سے پہلے

    سمجھ رہا تھا کہ نا امیدی نہ پردہ دار امید ہوگی

    نظر اٹھا کر جو میں نے دیکھا غبار تھا کارواں سے پہلے

    اٹھا جو مینا بدست ساقی رہی نہ کچھ تاب ضبط باقی

    تمام مے کش پکار اٹھے یہاں سے پہلے یہاں سے پہلے

    قسم فریب نگاہ و دل کی ہمیں تو اس جستجو نے کھویا

    وہیں تھی دراصل اپنی منزل قدم اٹھے تھے جہاں سے پہلے

    ازل سے شاید لکھے ہوئے تھے شکیلؔ قسمت میں جور پیہم

    کھلی جو آنکھیں اس انجمن میں نظر ملی آسماں سے پہلے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 195)
    • Author : Shakiil Badaayuuni
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے