لو بڑھا جاتی ہے زخموں کی صبا شام کے بعد
لو بڑھا جاتی ہے زخموں کی صبا شام کے بعد
صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
لو بڑھا جاتی ہے زخموں کی صبا شام کے بعد
جگمگاتے ہیں چراغان وفا شام کے بعد
آگ چھڑکی گئی جلتی ہوئی تنہائی پر
سرسرائی تری زلفوں کی ہوا شام کے بعد
دل کے جلتے ہوئے شہروں سے پرے دور کہیں
تیری لے میں تھا کوئی نغمہ سرا شام کے بعد
دن کے ہنگاموں کی ہر چوٹ جواں ہوتی ہے
پھر سنبھلتی ہے مری لغزش پا شام کے بعد
صبح جاگی تو مہکنے لگے زخموں کے گلاب
غم کی پلکوں پہ جلی دل کی چتا شام کے بعد
ذہن خوابوں کی صلیبوں پہ لٹکتا ہی رہا
جھنجھناتی رہی زنجیر جفا شام کے بعد
یہ دکن یہ لب موسیٰ یہ صنم زار کلیمؔ
عمر رفتہ مجھے دیتی ہے صدا شام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.