لو جو گھر کا دیا نہیں دیتا
لو جو گھر کا دیا نہیں دیتا
شمع دل کیوں جلا نہیں دیتا
مانگنے کا اگر سلیقہ ہو
مانگنے سے وہ کیا نہیں دیتا
ٹوٹا دل اور ٹوٹ جاتا ہے
دوست جب حوصلہ نہیں دیتا
جانتا ہے وفا کے جو معنی
دوست بن کے دغا نہیں دیتا
بھیڑ کو چیر کر نکلتا ہوں
جب کوئی راستہ نہیں دیتا
جو کبھی بے وفا نے لکھے تھے
تو وہ خط کیوں جلا نہیں دیتا
اب مرا دل بھی کس لیے رضوانؔ
شب غم میں ضیا نہیں دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.