لوح محفوظ ترا زیر و زبر کیسا ہے
یہ خط بو العجبی پیش نظر کیسا ہے
تو کہیں اور بسا ہے تو یہ گھر کیسا ہے
لا مکاں والے یہ محراب یہ در کیسا ہے
نقش ابھرا بھی نہیں تھا کہ مٹانے بیٹھے
میرے پیکر سے جہاں والوں کو ڈر کیسا ہے
نہ کوئی شاخ نہ پتے نہ کوئی گل نہ شجر
بیچ آنگن میں کھڑا ہے جو شجر کیسا ہے
میں اسی واسطے ڈوبا کہ سمجھ پاؤ تم
زیر ساحل جو بھنور ہے وہ بھنور کیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.